فیروزسنز سالوں سے یہ معلوم کرنے کیلئے فنکاروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے کہ یہ کس طرح کلینکس کے ماحول کیلئے ایک مثبت کردار ادا کرسکتی ہے۔ بہتر نگہداشت کیلئے آرٹ کا استعمال کرنے والے پراجیکٹس پر کام کیا گیا جن میں لاہور کے میو ہسپتال میں مریضوں کا وارڈ اور کراچی کے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سنٹر میں مریضوں کی انتظار گاہ شامل ہیں۔ ان دونوں پراجیکٹس کے ذریعے ہسپتال کے بے کیف ماحول میں ایک خوشگوار تبدیلی لانے کی کوشش کی گئی۔ ضیائالدین یونیورسٹی ہسپتال کی مدد کے ساتھ ایک نیا پراجیکٹ بھی مکمل ہے جس میں بچوں کے کھیلنے کی جگہ کو رنگ برنگے رنگوں سے پینٹ کیا گیاہے۔
عدیلہ سلیمان، جوکہ انڈس ویلی سکول آف آرٹ اینڈ آرکٹیکچر میں فائن آرٹس کے ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ ہیں، کہتی ہیں '' دنیا بھر میں ہسپتال صحت مندانہ اور پُر افزا ماحول قائم کرنے کیلئے آرٹ کی مدد لے رہے ہیں۔ مطالعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ بصری فنون مریضوں کا دباؤ اور پریشانی کم کرنے میں اور علاج سے متعلق اطمینان بڑھانے میں مدد گار ثابت ہو سکتے ہیں''۔ کراچی کے ضیائالدین ہسپتال کے مرکزی کیمپس اور بچوں کے وارڈ میں بچوں کے کھیلنے کی جگہ کو آرٹ کی مدد سے بہتر بنایا گیا ہے۔ انھوں نے کہا '' اگر ایک بچے کی توجہ اس دباؤ سے ہٹائی جا سکتی ہے جو وہ ہسپتال کے ماحول میں محسوس کرتا ہے، یا اگر آرٹ کی وجہ سے کوئی مریض اپنے کمرے سے باہر آتا ہے، یا اگر کوئی تصویر کسی مریض کی توجہ اس کی تکلیف سے ہٹا دیتی ہے یا اس کا دباؤ کم کردیتی ہے تو ایسا آرٹ صرف نمائشی نہیں رہتا بلکہ علاج کا روپ دھار لیتا ہے''۔ڈاکٹر ضیائالدین ہسپتال(DZH) کے گروپ ہیڈ، جناب فراز عارف کہتے ہیں '' DZH ایک قابل بھروسہ نگہداشت رساں ہے جو کہ زندگیوں میں بہتری لانے کیلئے پُر عزم ہے۔ تیسرے درجے یا آخری مرحلے کے امراض کی علاج گاہ ہونے کا ناطے ہم ہر عمر کے افراد کو نگہداشت فراہم کرتے ہیں اور بچوں کے کھیلنے کی جگہ کی تزئین نو اس سلسلے میں کئے جانے والے اقدامات میں سیایک قدم ہے۔